پی آئی اے کا بدقسمت طیارہ 48 مسافروں کیساتھ گر کر تباہ ہوگیا

پی آئی اے کا بدقسمت طیارہ 48 مسافروں کیساتھ گر کر تباہ ہوگیا
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کا طیارہ 48 مسافروں کیساتھ ایبٹ آباد کے قریب تباہ ہوگیا۔ فلائٹ نے چترال سے اسلام آباد کی طرف آ تے وقت کل 7 دسمبر بروز بدھ کو حادثے کا شکار ہوگئی۔
کل فوری طور پر پی آئی اے کیطرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ پی آئی اے کا جہاز ہویلیاں کے قریب گر کرتباہ ہوگیا ہے، جہاز پر 42 مسافر جبکہ 5 کریو ممبرز اور ایک گراؤنڈ انجینیئر سوار تھے۔ امدادی کاروائیاں جاری ہیں اور ہم جہاز پر سوار افراد کے ہونے والے جانی نقصان کا تعین کررہے ہیں۔
بدقسمت جہاز ہویلیاں کے قریب ایک چھوٹے گاؤں میں زمین سے ٹکرا گیا،اس سے قبل پی آئی اے کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ جہاز سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ جہاز کا پتہ لگانے کیلئے تمام ذرائع استعمال کیے جارہے ہیں،میڈیا کو صورتحال سے آگاہ رکھا جائے گا۔
جہاز ہویلیاں کے قریب ایک گاؤں میں گر کر تباہ ہوا،گاؤں کے لوگوں نے بتایا کہ پہلے جہاز میں آگ لگی ہوئی تھی اور شعلے اٹھ رہے تھے اور اب ملبے سے دھواں بلند ہورہا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق 36 لاشیں نکال لی گئیں ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن لگاتار جاری ہے،لاشوں کو ایوب میڈیکل کمپلیکس ہسپتال ایبٹ آباد میں منتقل کیا جارہا ہے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے جاں بحق ہونے والے مسافروں کے ورثاء کو مالی مدد دینے کا اعلان کیا ہے،تفصیلات کے مطابق مسافروں کے لواحقین کو فی کس 5لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے،جبکہ انشورنس کے 50,50 لاکھ بعد میں دیئے جائیں گے۔ مزید پی آئی اے کے چیئر مین اعظم سہگل نے کہا کہ میتوں کے اخراجات بھی پی آئی اے خود ادا کرے گی اور امدادی رقوم ورثاء کے گھر میں جاکر دی جائے گی۔
جہاز پر مذہبی سکالر جنید جمشید اپنی اہلیہ کی ساتھ سوار تھے،انکے علاوہ سکیورٹی فورسز کے دو کمانڈوز،ڈپٹی کمشنر چترال،انکی بیوی اور بیٹی بھی اس بدقسمت جہاز پر سوار تھے۔ طیارے میں ایک مسیحی مسافر خاور سہیل بھی شامل تھا۔ تمام پاکستانی مسیحیوں سے گزارش ہے کہ غمزدہ خاندانوں کیلئے دعاکریں۔