گزشتہ چند دنوں میں انٹرنیٹ پر ایک ہجوم کی جانب سے مسیحی نوجوان پر بیہمانہ تشدد کے واقعے نے ملک میں مذہبی عدم استحکام کی خوفناک صورتحال کو بے نقاب کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسیحی نوجوان کو مسجد سے پانی پینے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی خبروں کے مطابق چند روز قبل جاری کی گئی ایک ویڈیو میں ایک مسیحی نوجوان کو مسجد سے پانی پینے پر لاٹھیوں اور جوتیوں سے شدید تشدد کا سرِعام نشانہ بنایا گیا۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس شخص نے مسجد سے کچھ چرایا تھا اسلئے اس پر تشدد کیا گیا، یہاں مذہبی اقلیتوں کی جانب سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ اس طرح تشدد کرنے کا کیا جواز بنتا ہے ،کیوں یہاں پر لوگ خود ہی انصاف کے ٹھیکے دار بن جاتے ہیں ؟ کیا ہمارے ملک میں کوئی قانون نہیں؟ بے شک قانون ہے لیکن پھر بھی آئے دن ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں جس میں کمزور پر طاقتور خود کو برتری دیتے ہوئے خود ہی اسکے انصاف کیلئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ ملک بھر میں ایسے افسوس ناک واقعات مذہبی ہم آہنگی کو شدید متاثر کررہے ہیں اور مذہبی اقلیتوں میں خوف و ہراس پیدا کررہے ہیں۔