آج کے جدید ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے دور میں کسی بھی بات کو دنیا بھر تک پہنچانا ایک منٹوں کا کھیل بن چکا ہے، چاہے کوئی سیاسی خبر ہو یا سماجی،مذہبی ہو یا دنیاوی،انٹرٹینمنٹ کی ہو یا افسوس کی ،کسی بھی طرح کی خبر ہو آپ انٹرنیٹ پر عبوریت رکھنے والے سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر تک پہنچا سکتے ہیں۔
آج فیس بک پر کوئی پوسٹ وائرل ہوجائے یا ٹویٹر پر کوئی #ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ بن جائے لوگ اسے نظر انداز نہیں کرسکتے بلکہ دیکھتے ہی دیکھتے آپ دنیا بھر میں پہچانے جانے لگ جاتے ہیں۔ مسیحی نوجوانوں کو بھی اس سوشل میڈیا سے فائدہ اٹھانا چاہئیے،محض اسے ایک تفریحی یا وقت گزارنے کے مشغلے کے طور پر استعمال کرنے کے علاوہ سوشل میڈیاپر مسیحیوں کے حقوق و مسائل کیلئے آواز بلند کرنی چاہئیے۔ ہم مسیحی جنہیں عام طور پر پاکستان کے ٹی وی چینلز یا بڑے پلیٹ فارمز پر بات کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا ،عام طور پر ہمیں اور ہمارے مسائل کو بھرپور طریقے سے واضح نہیں کیا جاتا اور نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ اور سال میں ایک دو بار کسی چینل پر کرسمس ،ایسٹر یا کسی تہوار کے حوالے سے ہماری خبر دکھا کر عالمی برادری کو یہ دکھا دیا جاتا ہے کہ یہاں تمام مذاہب کو برابر کے حقوق حاصل ہیں۔
اس صورتحال میں پاکستان میں بسنے والے ہم مسیحیوں کے پاس سوشل میڈیا جیسا بااثر اور وسیع پلیٹ فارم موجود ہے،جن میں سرِ فہرست ٹویٹر اور دوسرے نمبر پر فیس بک اور اسکے بعد دیگر بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم شامل ہیں،آج ہم ان بڑے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مسائل کے حل کیلئے اور حقوق کے حصول کیلئے ملکِ پاکستان کے علاوہ دنیا بھر کو اپنی فریاد سنا سکتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر مسیحی نوجوان مل کر اس سہولت کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اس میں اپنا بڑا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مقصد کیلئے مسیحی برادری اور نوجوان مل کر ایک ہی سوچ لے کر اپنی برادری کے فلاح و بہبود اور مسائل کے حل کیلئے کام کریں۔ مسیحی میڈیا بھی ایک ایسا ہی پلیٹ فارم ہے جو کہ سوشل میڈیا کے ذریعے مسیحیوں کے مسائل اجاگر کرنے کی کوشش کررہا ہے،آپ سے گزارش ہے کہ اس مشن میں ہماری مدد کریں۔