بیروت (اُردو پوائنٹ) لبنان میں طویل عرصے تک مذہبی اور فرقہ وارانہ خانہ جنگی کے بعد وہاں کی مسلمان اور مسیحی برادری نے مل جل کر زندگی گذارنے کا منفرد سفر شروع کیا ہے۔ اس کی تازہ مثال وسطی بیروت میں اس وقت دیکھی گئی جب سینٹ جارج کیتھڈرل چرچ کے ٹاور پر لگی گھنٹیوں پر روشنیاں اس وقت روشن ہوگئیں جب گرجا گھر کے قریب ہی واقع مسجد کے مینارں سے برقی قمقے روشن ہوئے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق لبنان میں مذہبی ہم آہنگی کی یہ کوشش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں سیاسی افراتفری کا شکار ہے۔
وسطی بیروت کی جس شاہراہ پر جارج سینٹ کھیتڈرل چرچ واقع ہے اس کے اطراف میں طویل عرصے تک مذہبی نوعیت کی طویل لڑائیاں ہوتی رہیں جہاں پر خانہ جنگی کے بدترین مظاہر دیکھے گئے,جارج سینٹ کیتھڈرل چرج کی تاریخ 15 ویں صدی عیسوی سے شروع ہوتی ہے۔ اس چرچ کا مرکزی ٹاور چند گز کے فاصلے پر واقع جامع مسجد کے چاروں میناروں کی اونچائی کے برابر ہے۔ یہ مسجد آج سے دس سال قبل گرجا گھر کے قریب قومی یکجہتی کے لیے قائم کی گئی تھی تاکہ لبنان کے مسیحی اور مسلمان باہم مل جل کر رہ سکیں
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
ٹیگز
آرزو راجا کیس اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچن ایسوسی ایشن برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بنگلہ دیش بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال خلیل طاہر سندھو دہشتگردی روتھ فاؤ زیادتی سانحہ یوحناآباد مردم شماری پاکستان مینارٹیز ٹیچرز ایسوسی ایشن پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور کامران مائیکل کرسمس کرپشن کرک گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد