,

پیمرا کی جانب سے مسیحی ٹی وی چینلز کی بندش سے مذہبی ہم آہنگی متاثر ہوئی ہے

پیمرا کی جانب سے مسیحی ٹی وی چینلز کی بندش سے مذہبی ہم آہنگی متاثر ہوئی ہے
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے مسیحی ٹی وی چینلز پر کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے جسکی وجہ سے مسیحی شدید شکایت کا اظہار کررہے ہیں۔ مسیحی ٹی وی اسٹیشنز کے اس بڑے پیمانے پر شٹ ڈاؤن نے ملک میں سماجی ہم آہنگی کو داغدار کیا ہے۔

اسی سال 23 ستمبر کو پیمرا نے 11 مسیحی ٹی وی چینلز کی نشریات بند کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ پیمرا کی جانب سے 11 مسیحی ٹی وی چینلز جن کا ذکر اس لسٹ میں کیا گیا ہے ان میں آئزک ٹی وی، گواہی ٹی وی، گاڈ بلیس ٹی وی، برکت ٹی وی، پریز ٹی وی، زندگی ٹی وی، شائن ٹی وی، جیزز ٹی وی، ہیلنگ ٹی وی، خوشخبری ٹی وی اور کیتھولک ٹی وی شامل ہیں, یہ نوٹس اس وقت تو نظر انداز کردیا گیا لیکن 15 اکتوبر کو بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں اسلام آباد میں کریک ڈاؤن شروع کیا گیا اور تفصیلات کیمطابق سات افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔اس پابندی کے بعد مسیحی شدید مایوسی کا اظہار کررہے ہیں ،مسیحی برادری کا کہنا ہے کہ اس عمل سے سماجی ہم آہنگی کی تحریف ہوئی ہے۔
مسیحیوں نے شکایت کی ہے کہ یہ بے شک حقیقت ہے کہ مذہبی چینلز کے لائسنس منظور نہیں کیے جارہے لیکن اسکے باوجود کئی دوسرے مذہبی چینلز اپنی نشریات نشر آزادانہ نشر کررہے ہیں جبکہ صرف مسیحی ٹی وی چینلز کو مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ اپنی نشریات بند کردیں۔ابھی تک کئی دوسرے غیر لائسنس یافتہ مذہبی ٹی وی چینلز ابھی تک نشر کررہے ہیں،پیمرا نے صرف مسیحی ٹی وی چینلز کو بین کرنے کے نوٹس جاری کئے ہیں۔
اسی سلسلے میں فادر مورس جلال جو کہ کیتھولک ٹی وی کے ڈائریکٹر اور بانی ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چرچ میڈیا کا کیا مستقبل ہے؟ یہ ہمارے لئے ایک مشکل وقت ہے۔ ہم صرف اپنی مسیحی برادری تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ عام طور پر دوسرے ٹی وی چینلز کی طرف سے نظر انداز کردی جاتی ہے۔