,

کامران مائیکل نے 16 سالہ نبیل مسیح پر عائد توہینِ رسالت کے مقدمے کا نوٹس لے لیا

کامران مائیکل نے 16 سالہ نبیل مسیح پر عائد توہینِ رسالت کے مقدمے کا نوٹس لے لیا
انسانی حقوق کے وفاقی وزیر کامران مائیکل نے 16 سالہ کمسن نوجوان نبیل مسیح پر عائد توہینِ رسالت کے مقدمے کا نوٹس لے لیا ہے۔ مسیحی نوجوان پر اپنی فیس بک پروفائل پر مقدس اسلامی مقام خانہ کعبہ کی ایک تصویر شیئر کرنے پر توہینِ رسالت کا الزام لگایا گیا۔
اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر کامران مائیکل کا کہنا تھا کہ وہ مسیحی مدعا کی مدد کیلئے جائیں گے۔وفاقی وزیر کی طرف سے نبیل مسیح کیلئے قانونی مدد کا اعلان کیا ہے، 16 سالہ نبیل فی الحال جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے۔اس سے قبل اس واقعے پر ان کی توجہ دلانے کیلئے انہیں ایک درخواست موصول ہوئی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے نوجوان کی ہر قسم کی مدد کا یقین دلایا ہے۔
نبیل مسیح ولد امانت مسیح چک 66 بھائی پیورو،ضلع قصور کا رہائشی ہے،فیس بک پر خانہ کعبہ کی ایک تصویر پوسٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جسے شکایت کنندہ کیطرف سے گستاخانہ تصور کیا گیا ہے۔اختر علی نامی شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے نبیل کی فیسبک ٹائم لائن پر ایک پوسٹ دیکھی ،جو کہ مقدس اسلامی جگہ کیطرف توہین آمیز تھی۔اس کا کہنا تھا کہ نبیل نے ایک توہین آمیز انداز میں خانہ کعبہ کی تصویر شائع کر کے تکفیر کی ہے۔