مسیحیوں کو ان کے ایمان کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا یہ واقعہ ضلع فیصل آباد میں پیش آیا مقامی مسیحیوں نے انصاف کے حصول کے لئَے پولیس سے رابطہ کیا، متاثرین کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا”پروفیسر انجم جیمز پال ایک مقامی مسیحی کا کہنا ہے کہ ایک معمولی پس منظر کے تحت نازک اور کمزور مسیحیوں کو“تشدد کا نشانہ بنایا گیا تفصیلات کے مطابق 16 ستمبر، جمعہ کی شام فیصل آباد کے مسییحیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا. متاثرین میں شہزاد مسیح، زاہد مسیح، حنیف مسیح، عارف مسیح، رباط مسیح، شریفان اور پروین بی بی شامل ہیں ، تاہم واقعہ کی وجوہات ابھی تک نامعلوم ہیں. پروفیسر انجم جیمز پال اور دیگر چند مسیحیوں نے واقعہ کی رپورٹ پولیس میں درج کروائی بین الا قوامی سروے کے مطابق پاکستان میں مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے“2015 میں حکومت پاکستان نے مستقل اور منظم طور پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں جیسے کہ توہین رسالت کے قانون اور اینٹی احمدیہ ، مذہبی امتیاز کو آئین وقوانین کے تحت ارتکاب کرنے کے اعلانات جاری کئے تھے لیکن عملدر آمد نہ ہو سکا۔
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد