حیدرآباد:56 سالہ مسیحی شخص پر توہینِ رسالت کا الزام لگا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا

یعقوب مسیح نامی 56 سالہ مسیحی پر توہینِ رسالت کا الزام لگاکر بد ترین تشدد کا نشانے بنانے کا واقع سامنے آیا،جولائی 14 بروز جمعرات کو امام بخش نامی ایک مسلمان چوکیدار نے یعقوب مسیح پر توہینِ رسالت کا الزام عائد کیا،یعقوب مسیح پیشے سے سینٹری کا کام کرتا ہے۔
یعقوب مسیح پر یہ الزام عائد کیا گیا کہ اس نے قرآن مجید کے اسلامی آیات والے اوراق کو آگ لگائی ہے۔ مسیحی شخص کیخلاف شکایت درج کرائی کہ یعقوب نے کوڑے کے ڈھیر کو آگ لگائی تھی جس میں قرآن کے مقدس اوراق بھی تھے۔ جولائی 14 کو حیدر آباد کے ایک رہائشی علاقے لطیف آباد کی گلیوں میں صفائی کررہا تھا۔ اس نے ردی کاغذ ایک ٹوکری میں جمع کی اور ایک مخصوص مقام پر اسے پھینک دیااور آگ لگادی جبکہ امام بخش نے یعقوب کو مارنا پیٹنا شروع کردیا یہ کہتے ہوئے کہ اس نے جو ردی کاغذ جلائے ہیں ان میں قرآن آیات والے صفحات بھی شامل تھے۔
تشد دسے سینٹری ورکر یعقوب بری طرح زخمی ہوگیا،اسے بری طرح سے سر،گردن اور کہنیوں پر چوٹیں آئیں اور اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں انہیں طبی سہولیات فراہم کیں گئیں۔ پولیس نے یعقوب مسیح کیخلاف ٹھوس ثبوت نہ ملنے کی بناپر یعقوب مسیح کیخلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی،اسکے علاوہ مدعی امام بخش کو پولیس نے حراست میں لے لیا اور اس پر مذہبی منافرت کو اکسانے کے الزام میں تفتیش بھی کی گئی۔
مزید خبریں پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں