,

گجرات کی تحصیل سرائے عالمگیر میں مسیحی نوجوان پر توہین رسالت کا مقدمہ

گجرات کی تحصیل سرائے عالمگیر میں مسیحی نوجوان پر توہین رسالت کا مقدمہ
صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات کی تحصیل سرائے عالمگیر میں مبینہ طور پر توہین آمیز ایس ایم ایس بھیجنے پر ایک مسیحی نوجوان کے خلاف توہین رسالت کا 
مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ندیم جیمس جو کہ فادر کالونی سرائے عالمگیر کا رہائیشی ہے جس پر اسکے بچپن کے دوست یاسر اور ایک مولوی حافظ طارق نے توہینِ رسالت کا الزام لگایا ہے،یاسر نے مسیحی شخص ندیم پر الزام لگایا ہے کہ اس نے مجھے ایک توہین آمیز نظم واٹس ایپ کی ہے۔
اس توہینِ رسالت کے الزام کے بعد ندیم جیمس گھر سے بھاگ گیا،تاہم پولیس نے اسکے گھر پر چھاپا مارکر اسکی دو بہنوں ثمرین اور نجمہ سمیت 18 ماہ کے بھانجے کو گرفتار کرلیا اور ابھی تک غیرقانونی طور پر تحویل میں لے رکھا ہے۔
جیسے جیسے پولیس کے چھاپے کی خبر پھیلی اس علاقے کے مسیحی گھروں سے نقل مکانی کرنے لگے اس ڈر سے کہ پولیس یا کسی شر پسند گروہ کے حملے کا شکار نہ ہو جائیں۔ 

ابتدائی رپورٹس کے مطابق خبر آئی تھی کہ علاقے میں مسیحیوں کی حفاظت اور کسی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے،لیکن ایک شناسا معمول کی طرح پولیس نے مسیحیوں کو تحفظ دینے کی ضمانت نہیں دی۔ نہ ہی ندیم جیمس کی گرفتار بہنوں اور 18 ماہ کے بھانجے کیلئے کسی طرح کا کوئی اقدام کیا گیا ہے۔
 خیال رہے کہ سرائے عالم گیر کے قریب ہی واقع صوبہ پنجاب کے شہر جہلم میں آٹھ ماہ قبل توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے بعد فوج تعینات کرنا پڑی تھی۔