لاہور(نوائے مسیحی) مسیحی آئسکریم فروش خلیل مسیح پر تشدد کے کیس درج کرلیا گیا جس کی مزید کاروائی کیلئے اگلے ماہ کی 11 جولائی کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے،اس سے قبل اس کیس سے متعلق سنوائی کی تاریخ 27 جون مقرر کی گئی تھی۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل کی ہدایات پر چار رکنی وفد جن میں ایڈووکیٹ عدنان شمیم بھٹی،ایڈووکیٹ چوہدری طارق مسیح مٹو،ایڈووکیٹ ملک سفیرخاں وسیر اور ایڈووکیٹ چوہدری نوریزدل آویز سندھو خلیل مسیح کے خاندان سمیت چونیاں تحصیل کچہری میں ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ کی عدالت میں حاضرہوئے, عدالت نے مزید کاروائی کیلئے 11 جولائی کی تاریخ مقرر کردی ہے۔
خلیل مسیح 42 سالہ آئس کریم فروش ہے جسے ضلع قصور کے ایک گاؤں میں شدید تشدد اور تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ خلیل مسیح کو قریب 20 آدمیوں پر مشتمل ایک گروہ نے مسلمان بچوں اور خواتین کو آئسکریم بیچنے پر مارا۔ ہجوم نے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ ’مسیحی اچھوت ہیں،انہیں اجازت نہیں ہونی چاہیئے کہ مسلمانوں کو کوئی کھانے پینے کی چیز بیچیں‘۔
خلیل مسیح نے کامران مائیکل کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ان کی ذاتی مداخلت کی وجہ سے ان تمام قصورواروں کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی جنہوں نے مذہبی بنیاد پر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔