اینکر پرسن جاوید چوہدری،جن کا شمار پاکستان کے مشہور صحافیوں میں ہوتا ہے انہوں نے اقلیتوں کیلئے مساوی حقوق کیلئے پارلیمنٹ اور تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی۔
ویڈیو دیکھیں
جاوید چوہدری نے ایکسپریس نیوز چینل پر شو کل تک میں پاکستان میں بسنے والی غیر مسلم اقلیتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے حکومت کے سامنے اپنی اپیل میں درج ذیل باتیں کیں۔
نمبر1۔ پارلیمنٹ اگلے جوائنٹ سیشن میں لفظ اقلیت پر پابندی لگا دے کیونکہ اس ملک کا ہر شہری خواہ اسکا تعلق کسی بھی مذہب، فرقے یا طبقے سے ہو،وہ صرف اور صرف پاکستانی ہے لٰہذاملک میں پاکستانیوں کو اقلیت اور اکثریت میں تقسیم کرنے کی سیاسی بدت ختم ہونی چاہئے۔
نمبر2۔ ملکی قانون تمام پاکستانیوں کیلئے برابر ہونا چاہیئے،اگر بھارت میں مسلمان صدر بن سکتا ہے تو ہمارے ملک میں کوئی ہندو، مسیحی ،سکھ اور پارسی پاکستانی صدر یا وزیرِ اعظم نہیں بن سکتا۔ یہ امتیاز بھی ختم کرنا ہوگا،کیونکہ یہ انفرادی قانون پاک سرزمین کیلئے غیر مناسب ہے۔
نمبر3۔ پاکستان میں غیر مسلموں کے مذہبی تہواروں پر عام چھٹی ہونی چاہیئے،حکومت چاہے ہم مسلمانوں کی چھٹیاں کم کردے لیکن غیر مسلم پاکستانیوں کے تہواروں پر چھٹیاں کرنی چاہیئے۔
نمبر4۔ اسلام آباد تمام پاکستانیوں کا دارالحکومت ہے،لہٰذا اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں ’ٹیمپل اسکوائر‘ بننا چاہیئے اور اس سکوائر میں تمام مذاہب کی عبادتگاہیں تعمیر کی جائیں۔
نمبر5۔ سندھ ملکِ پاکستان کا واحد صوبہ ہے جس نے ہندو میرج ایکٹ بنایا،اس ایکٹ میں ترمیم کی جائے اور اسے’نان مسلم میرج ایکٹ‘ کا نام دیا جائے اور یہ ایکٹ رواں سال ہی پورے ملک میں نافذ کردیا جائے۔
نمبر6۔ یہ اعلان کیا جائے کہ اس سال سے کسی غیرمسلم کو صرف ڈر اور خوف کی وجہ سے ملک نہیں چھوڑنے دیں گے،غیر مسلم ہم سے زیادہ یہاں محفوظ ہوں گے۔
نمبر7۔ اگلے سال سے تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈر ان بلاول بھٹو کی طرح غیرمسلم پاکستانیوں کے تہواروں میں شریک ہوں گے۔
اس سات نکاتی اپیل کیساتھ جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ صرف میری درخواست نہیں بلکہ یہ ہر پاکستانی کی درخواست ہے،جسے حکومت کوغور سے سننا چاہئے ۔