,

جگر کی تکلیف میں مبتلا ۱۰ سالہ مسیحی بچی کے علاج کے لئے وزیرِ اعظم سے مدد کی التجا

جگر کی تکلیف میں مبتلا ۱۰ سالہ مسیحی بچی کے علاج کے لئے وزیرِ اعظم سے مدد کی التجا

دس سالہ کمسن مسیحی بچی سنیہا شہزاد جو کہ جگر کے دردناک مرض میں مبتلا ہے،ڈاکٹروں نے جگر ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دیا ہے۔ کمسن مسیحی بچی کے والدین اس قابل نہیں کہ وہ اپنی بیٹی کے علاج کے اخراجات برداشت کرسکیں۔

مسیحی بچی سنیہا کے والد شہزاد کا کہنا تھا کہ اسکی ماہانہ آمدن صرف 13 ہزار روپے ہے اور اس صورتحال میں وہ اپنی بیٹی کا ڈاکٹروں کی طرف سے مشورہ دیا گیا علاج کروانے کے قابل نہیں۔ شہزاد نے بتایا کہ ان کی دو بیٹیاں ہیں،جو کہ اب سکول نہیں جاتی کیونکہ میں اپنی غربت کی وجہ سے بیٹیوں کے تعلیم کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا۔
مزید انہوں نے بتایا کہ انکی بیٹی ایک سال سے اس مرض میں کافی نازک صورتحال میں سے گزر رہی ہے،تاہم مقامی ہسپتال نے انکی بیٹی سنیہا کے علاج میں بے اعتناعی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مایوسی میں مبتلا شہزاد بھارت سے آئی ہوئی ایک ڈاکٹروں کی ٹیم کے پاس پہنچا اس ٹیم نے بتایا کہ سنیہا کے جگر کے ٹرانسپلانٹ میں قریب 40 لاکھ روپے درکار ہو گیں۔
دس سالہ کمسن سنیہا شہزاد کے والد شہزاد نے کہا کہ ’ہم مایوس ہیں اور اپنی بیٹی کے علاج کے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے انکے پاس کوئی ذریعہ نہیں‘۔ انہوں نے وزیرِ اعظم سے التجا کی ہے کہ انکی بیٹی کے جگر ٹرانسپلانٹ کیلئے انکی مدد کی جائی۔ مزید جو مخیر حضرات شہزاد کی مدد کرنا چاہتے ہیں شہزاد سے اس نمبر 03022212112 پر رابطہ کریں۔