,

اقلیتوں کے خلاف معاندانہ اقدام غیراسلامی ہیں، صدرِ پاکستان ممنون حسین کی وضاحت

اقلیتوں کے خلاف معاندانہ اقدام غیراسلامی ہیں، صدرِ پاکستان ممنون حسین کی وضاحت
پاکستان کے صدر (آن لائن) ممنون حسین نے کہا ہے کہ ایسے انتہا پسند عناصر جو کہ ملک میں مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں انہیں پکڑا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں نے کئی دفعہ ملک میں ناخوشگوار حالات کا سامنا کیا ہے جس کی وجہ سے قومی آہنگی داغدار ہوکررہ گئی ہے۔
صدرِ پاکستان ممنون حسین نے کہا کہ اقلیتوں پر تشدد اور ظلم اسلامی تعلیمات کے برعکس ہے،انہوں نے ایسے شرپسند عناصر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ جو ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں،اگر ایسے کاموں سے باز نہ آئے تو قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے۔ صدر پاکستان نے بیان کیا کہ ’اسلام مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا محافظ ہے اورمذہبی اقلیتوں کیخلاف کسی بھی طرح کا تشدد آمیز عمل مکمل طور پر اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے‘۔
وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے اس بارے میں کہا کہ مذہبی اقلیتیں قومی گلدستے میں پھولوں کی سی اہمیت کے برابر ہیں،قیامِ پاکستان میں اقلیتوں کے کردار کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بنانے میں اقلیتوں نے اہم کردار ادا کیا اور مسلمانوں کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ساتھ دیا۔
مذہبی اقلیتوں خاص طور پر مسیحیوں نے ملک کی ترقی اور پیش رفت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور قومی مفاد میں انکی فعال شرکت قابلِ تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کیخلاف تشدد کے بڑھتے واقعات خطرے کی گھنٹی ہیں اور اس طرح کے واقعات کے پیچھے چند ایسے عناصر ہیں جو کہ قومی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن وہ کسی بھی طرح کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔