گوجرہ کے ایک نواحی گاؤں میں (بی بی سی اردو آن لائن) مسیحی برادری کے ساتھ مسلمان مل کر گاؤں کے پہلے گرجا گھر کی تعمیر میں مصروف ہیں۔ ملکِ پاکستان میں اقلیتی برادریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و تشدد کے واقعات آئے روز رونما ہوتے رہتے ہیں مگر ایسے ہی علاقوں میں اس طرح کے لوگ بھی موجود ہیں جو قومی اور برادرانہ جذبے کو فرقہ واریت سے بالاتر تصور کرتے ہیں،ایسا ہی کچھ پنجاب کے علاقے گوجرہ کے ایک نواحی گاؤں میں ہورہا ہے جہا ں مسلمان رہائشی اپنے مسیحی ہمسایہ برادری کے گرجہ گھر کی تعمیر ساتھ ملکر اپنے ہاتھوں سے کر رہے ہیں۔ یہی نہیں علاقے کے مسلمان بھائیوں نے گرجا گھر کی تعمیر کیلئے ہدیہ جات بھی دیئے ہیں۔
اس گاؤں میں اکثریتی لحاظ سے مسلمان رہائشی ہیں اور مذہبی فرائض نبھانے کے بعد دوستی ،ہمدردی کا فرض بھی ادا کررہے ہیں۔ اس گاؤں سے تعلق رکھنے ولے ایک مقامی مسلمان شخص اعجاز فاروق کا کہنا تھا کہ ’گاؤں میں ہماری مسجد تو کافی عرصہ سے موجود ہے لیکن مسیحی دوستوں کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ بھی اپنی عبادت کریں،اسلئے اگر ہماری مسجد ہے تو انکا گرجا گھر بھی ضرور گاؤں میں ہونا چاہئیے‘۔
بابر مسیح نے رینکنگ سنوکر چیمپئن شپ جیت کر قومی نمبر ایک کا اعزاز اپنے نام کر لیا
اس گرجا گھر کی ابھی دیواریں ہی کھڑی ہوئی ہیں،اعجاز بھی باقی گاؤں والوں کیساتھ ملکر کھدائی کررہے ہیں اور اینٹوں پر لیپ بھی کررہے ہیں۔ ایک مقامی مسیحی رہائشی فریال مسیح نے بتایا کہ ’ایک عرصے سے ہم یہاں پر رہے ہیں اور ہم سب مل جل کر رہتے ہیں،خوشی ہو یا غمی ہر جگہ ایک دوسرے کیساتھ برابر کے شریک ہوتے ہیں۔خدا کسی کو بھی گوجرہ میں ہونیوالے خوفناک واقعات نہ کھائے،ہمیں اعتماد ہے کہ ہمارے مسلمان ہمسائے مشکل وقت میں ہمارے ساتھ ہوں گے‘۔
یہ اس گاؤں میں مسیحی برادری کا پہلا گرجا گھر بن رہا ہے ،اور اس گرجا گھر کی تعمیر کا ذمہ مسیحی اور مسلمان دونوں برادریوں کے افراد کے کندھوں پر ہے۔ علاقے کے مسلمان اور مسیحی مل کر کندھے سے کندھا ملا کر اس گرجا گھر کی تعمیر کا بوجھ بانٹ رہے ہیں اور تعمیر کے کام میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔