,

فیصل آباد: 20 سال سے مسیحی اور مسلمان عبادتگاہیں ساتھ ساتھ قائم

فیصل آباد: 20 سال سے مسیحی اور مسلمان عبادتگاہیں ساتھ ساتھ قائم

Read in English – 20 years of keeping the peace: Christians and Muslims pray next to each other in a neighborhood of Faisalabad.

فیصل آباد (آن لائن) کے علاقے
 ناظم آباد میں مسلمان اور مسیحی بغیر کسی پریشانی کے امن و امان میں رہتے ہوئے ساتھ ساتھ پہلو میں قائم مسجد اور گرجا گھر میں اپنی اپنی عبادات کرتے ہیں،ایسا پچھلے قریب 20 سال سے ہوتا آرہاہے۔ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے علاقے ناظم آباد میں ایک گرجا گھر اور مسجد ایک ہی دیوار کے ساتھ قائم دائم نظر آتے ہیں۔ گرجا گھر 1970میں قائم ہوا جبکہ مسجد 1994میں بنائی گئی۔
اس بات کو 20 سال سے زائد کا عرصہ ہونے کو ہے اوراب تک ان عبادتگاہوں کے ساتھ ساتھ ہونے کی وجہ سے کبھی بھی کوئی تنازعہ یا کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا۔
Church and Mosque stand together in Faisalabadچرچ کے انچارج
 فادر بشیر جو کہ اس علاقے میں خدمت کر رہے ہیں انکا کہنا تھا کہ ’مسلمان یا مسیحی ہونے سے پہلے ہم انسان ہیں،اور یہی بات ہمیں یکجا کرتی ہے‘۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 1994میں جب ہمارے مسلم بھائ چرچ کے ساتھ مسجد تعمیر کرنے والے تھے تو انہوں نے ہمیں آکر پوچھا کہ ہمیں اس بات سے کو ئی اعتراض تو نہیں ،اس پر ہم نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور اس فیصلہ پر رضامندی ظاہرکی۔ فادر صاحب جو کہ 30 سال سے خدمت کررہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی دعا کے صبح کے اوقات میں تبدیلی لائی تاکہ ہمارے مسلمان بھائیوں کو ان کی عبادت (نماز)کے دوران کو پریشانی نہ آئے۔
دوسری جانب مسجد کے امام قاری زبیر کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی ایسے ہی انتظامات کئے ہیں تاکہ کوئی بھی اپنی عبادت کے دوران پریشان نہ ہو۔ انہوں نے بتایا کہ عام طور پر دوسری مساجد کی طرح چھت پر کوئی سپیکر نہیں لگایا گیا,بلکہ مسجد کے اندورنی حصے میں سپیکر لگائے گئے ہیں تاکہ ہمارے مسیحی بھائی بہنوں کو دورانِ عبادت کوئی دشواری پیش نہ آئے۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ دونوں عبادتگاہوں کے عبادتی اوقات الگ ہیں اسلئے کسی کو بھی کوئی مسئلہ درپیش نہیں۔

گرجا گھر اور مسجد کے بارے میں اس بے پناہ ہم آہنگی کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے بتایا کہ پہلے چرچ اور مسجد کے درمیان قریب 100 میٹر کا فاصلہ تھا تاہم بعد میں مسجد کی عمارت میں توسیع کرتے ہوئے اس فاصلے کو مٹا دیا گیا۔
مقامی 70 سالہ محمد رفیق نے بتایا کہ اگر کوئی پوچھے کہ کیسے ممکن ہوا کہ  مسلمان اور مسیحی ساتھ ساتھ قائم کی عبادتگاہوں میں نماز دعا کرتے ہیں تو میں کہوں گا کہ اس کا کریڈٹ اس شہر میں دونوں برادری کے رہنے والے لوگوں کو جاتا ہے،جن کے دل بڑے ہیں اور جو کسی قسم کے تنازعہ اور محاذ آرائی سے دور رہنا چاہتے ہیں ۔