اسلامک سٹیٹ داعش کے جنگجوؤں نے عراق کے شہر موُصل میں ایک گھر کو جزیہ کی ادائیگی نہ کرنے پر آگ لگا دی،گھرمیں ایک مسیحی لڑکی اپنی ماں کے ساتھ موجود تھی جو کہ آگ میں زندہ جل کر چل بسی۔
کم عمر مسیحی لڑکے کو گلے میں پھندا ڈال کر ہلاک کردیاگیا,3 ملزمان گرفتار
داعش کے عسکریت پسند اپنے معمول کے مطابق گھروں سے جزیہ کی رقم اکھٹی کر رہے تھے،غریب مسیحی خاتون کے گھر سے رقم وصول کرنے آئے تو خاتون نے التجا کی کہ ذرا سا انتظار کریں تاکہ وہ پیسے لا سکے,لیکن داعش کے عسکریت پسند اسکے باوجود گھر میں داخل ہوئے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ خاتون اور اس کی بیٹی اندر ہیں ،گھر کو آگ لگا دی۔ گھر کو آگ لگانے کے بعد عسکریت پسند گھر سے نکل آئے،لیکن مسیحی خاتون اور اسکی بیٹی دونوں اندر ہی پھنس گئیں۔
نہایت مشکل سے دونوں ماں بیٹی کسی طرح شعلوں کی زد سے باہر نکل آئیں،تاہم لڑکی اس وقت تک بری طرح جھلس چکی تھی۔ ماں نے آخری سانسیں لیتی اپنی بیٹی کو باہوں میں لے لیا۔ لڑکی جو کہ بمشکل سانس لے رہی تھی اس نے آخری الفاظ میں بولا ’انہیں معاف کرو‘اور اپنی جان دے دی۔ یہ واقعہ داعش کے ظلم وستم میں سے گزرنے والے مسیحیوں میں سے ایک کی سچی داستان ہے۔ دل دہلا دینے والی یہ گواہی نیو یارک میں منعقد ہونیوالی مذہبی آزادی کی تقریب WeAreN2016انٹرنیشنل کانگرس میں بتائی گئی۔ یہ تقریب 28اپریل سے 30اپریل تک چلتی رہی۔