ساہیوال:سکھ مسافرکی پگڑی کی بے حرمتی,چھ افراد کیخلاف مذہبی توہین کا کیس

ساہیوال:سکھ مسافرکی پگڑی کی بے حرمتی,چھ افراد کیخلاف مذہبی توہین کا کیس

Read in English Sahiwal: A blasphemy case registered against six people over desecrating a Sikh’s turban.

یہ واقع (آن لائن) ضلع ساہیوال میں پیش آیا,جب ایک بس مالک اور اس کے پانچ ملازمین نے مل کر ایک سِکھ مسافرکی پگھڑی کو آلودہ کردیا۔ شائع ہونیوالی تفصیلات کے مطابق مہندر سنگھ پال نامی 29سالہ ایک مسافر جو کہ ملتان شہر کا رہائشی ہے. فیصل آباد سے ملتان تک کے سفرکیلئے ایک بس پر سوارتھاجو کہ کوہستان:فیصل موورز ٹرانسپورٹ کی ملکیت تھی۔

 واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے مہندر سنگھ پال نے بتایا کہ بس بہت سست رفتار سے چل رہی تھی اور اس نے 5گھنٹے میں صرف چیچا وطنی ٹرمینل سے ڈجی کوٹ تک کا فاصلہ مکمل کیا جبکہ عام طور پر اتنا سفر1گھنٹے میں ہی تہ کرلیا جاتا ہے,چیچاوطنی ٹرمینل پر پہنچنے پر میں نے اور میرے ساتھ سفر کر رہے دوسرے مسافروں نے اس بارے میں ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالک کو شکایت کی اورباقی کے سفر کیلئے اس کے متبادل گاڑی کا مطالبہ کیا۔ تاہم ٹرانسپورٹ کمپنی کے ملازمین نے ان کے ساتھ بات کرتے ہوئے اُکھڑا لہجہ اختیار کیا۔ جس کے نتیجے میں عملے اور مسافروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور معاملہ ایک شدید جھڑپ کی شکل اختیار کر گیا۔

مہندر سنگھ نے بتایا کہ ٹرمینل کے ملازم (راشد گجر)نے میری پگھڑی کو زمین پر پھینک دیا,اپنی درخواست میں انہوں نے یہ بات بھی واضح کی کہ سکھ مذہب میں پگھڑی مقدس ہوتی ہے اور اس کو نیچے پھینکنا سکھ مذہب کی توہین کے جیسا ہی ہے۔
مہندر سنگھ نے پولیس میں کمپلین کی جس کے بعد ضلع ساہیوال میں پولیس نے چھاپے مارے اور بس سروس کے مالک حاجی ریاست اور 5ملازمین جن کے نام باقرعلی,راشد گجر,فائزعالم,شکیل اور سانول ہیں سبکو پکڑ لیا۔ ان 6افراد پر سکھ مسافر کی پگھڑی کی بے حرمتی کرنے پر مذہبی توہین کا مقدمہ درج کیا۔
دوسری جانب مہندر سنگھ نے کہا ہے کہ قصورواروں کو سیاسی لوگوں کی حمایت اور مدد حاصل ہے جو کہ تفتیش کے مرحلہ کو متاثر کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب جناب شہباز شریف اس واقعے کا نوٹس لیں۔