گورنمنٹ نے ممتازمسیحی لیڈرایس۔پی۔سنگھا کی تصویرڈاک مہروں پرشائع کردیں

پر شائع کردیں۔ گورنمنٹ نے دیوان سنگھ بہادر ایس۔پی۔سنگھاکی آزادیِ پاکستان کی کوشش میں کردار کو تسلیم کرتے ہوئے انکی تصویر بطورِیادگار 10روپے والی ڈاک مہر پر شائع کی ہے۔ تاریخِ پاکستان میں یہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی مسیحی کی تصویر ڈاک ٹکٹوں پر شائع کی گئی ہے۔ ایس ۔پی۔سنگھا صاحب کے پاکستان کے حق میں ووٹ ڈالنے کے بعد پاکستان کی حمایت کے ووٹوں کی تعداد 91ہوگئی جبکہ مشترکہ بھارت کے حق میں صرف 88ووٹ تھے۔ مسیحیوں کے3ووٹوں نے تحریکِ پاکستان کو کامیاب بنایا اور پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔
ایس۔پی۔سنگھاصاحبدیوان بہادر سیتا پرکاش سنگھ 26اپریل 1893کو پسرور ضلع سیالکوٹ, پنجا ب میں پیدا ہوئے۔سنگھا صاحب قائدِاعظم محمد علی جناح ؒ کے اندرونی دائرے کے اتحادیوں میں سے ایک تھے۔ برطانوی نو آبادیاتی حکومت نے برصغیر میں انکے اہم کاموں اور خدمات کو دیکھتے ہوئے 1939میں انہیں ’’دیوان بہادر‘‘کے عنوان سے نوازا۔ ایس۔پی سنگھا صاحب پاک و ہند میں مسیحیوں کی بڑی پارٹی ’آل انڈیا کرسچن ایسوسی ایشن ‘ کے ساتھ بھی منسلک تھے۔
سنگھا صاحب 1936سے 1949 تک پنجاب اسمبلی کے رکن بھی رہے۔ تقسیمِ برصغیر سے پہلے پنجاب اسمبلی کے آخری سپیکر ہونے کا اعزاز بھی انہیں کو حاصل تھا اور پاکستانی بننے کے بعد بھی پنجاب اسمبلی کے پہلے سپیکر آپ ہی تھے ۔ ایس۔پی۔سنگھا صاحب 22اکتوبر 1949کو خالقِ حقیقی سے جا ملے۔