ایک مسیحی خاتون کے ساتھ بندوق کے ذور پر مبینہ طور پر زیادتی کا واقع رونما ہوا۔ واقع پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے گاؤں میں ہوا۔ مجرموں کی شناخت زیشان اور رضوان کے نام سے کی گئی ہے جنہوں نے مسیحی خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کو دیئے گئے بیان کے مطابق مسیحی خاتون شازیہ مسیح ( نام تبدیل کر دیا گیا ہے ) گھر پر اکیلی تھی جب اسکے ساتھ یہ واقع ہوا ۔ شازیہ کا خاوند فوج میں ملازمت کرتا ہے جس کی تعیناتی پشاورمیں کی گئی ہے اس لئے وہ گھر پر نہ تھا۔ شازیہ نے بتایا کہ ملزم ذیشان اور رضوان زبردستی گھر میں داخل ہوئے , گھر میں اسکے علاوہ کوئی نہ تھا۔ انہوں نے پہلے اس کے ہاتھ باندھے اور بندوق کی نوک پر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا۔ واقعے کا شکار ہونیوالی خاتون نے پولیس سٹیشن پہنچ کر 22سالہ ذیشان ولد محمد عارف اور 20سالہ رضوان ولد یعقوب کیخلاف شکایت درج کروائی۔
علاقہ کے ایس ۔ایچ۔او رائے فاروق کھرل کو شازیہ نے بیان میں یہ بھی بتایا کہ اس پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ درج کروائی شکایت واپس لے لی جائے۔ جس پرایس ۔ایچ۔او رائے فاروق نے مجرموں کے خلاف فوری کاروائی کرتے ہوئے چھاپے مار کر ذیشان اور رضوان کو پکڑلیا۔ اس واقع میں ملزمان کی جانب سے استعمال کئے جانے والا اصلحہ بھی برامد کرلیا گیا۔
رائے فاروق کھرل نے تفصیل دیتے بتایا کہ واقعے کی شکار خاتون نے بتایا کہ رات کے 10بجے کے قریب رضوان اور ذیشان زبردستی گھر میں داخل ہوئے اور بندوق کی نوق پر رات 2بجے تک زیادتی کا نشانہ بنایا ۔ آخر شازیہ کی چیخ و پکار سن کر زاہد مسیح اور ایوب دو مسیحی آدمی گھر میں پھلانگ کر داخل ہوئے , جس کے نتیجے میں رضوان اور ذیشان بھا گ گئے۔