,

پاکستانی نوعمر مسیحی لڑکی کومل کی درد ناک کہانی,اسی کی زبانی

پاکستانی نوعمر مسیحی لڑکی کومل کی درد ناک کہانی,اسی کی زبانی
پندرہ سالہ  نوجوان مسیحی لڑکی کومل نے اپنی کہانی انڑنیشل کرسچن کونسرن کے ساتھ  شیئر  کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح اسے اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔  کومل نے بتایا کہ اب سے 6 ماہ قبل آدھی رات کو جب وہ اپنی ماں کے ساتھ سو رہی تھی, 4 آدمی اس کے گھر داخل ہوئے اور اس کےگھروالوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔
,دو آدمیوں نے کومل کو پکڑا اور کار تک گھسیٹ کرلے گئے  اسے ایک نامعلوم مکان تک لے گِئے جہاں اسے بری طرح پیٹا گیا اور جنسی  تشدد کا نشانہ بنایا گیا. اسے مجبور کیا گیا کہ وہ اسلام قبول کرے کومل کو دھمکایا گیا کہ اگر اس نے اسلام قبول نہ کیا تو اسے اس کے والدین کو قتل کر دیا جائے گا۔
 لیکن ظلم وستم سہنے کے باوجود کومل اپنے ایمان پر ڈٹی رہی کومل 6 ماہ تک ان کی ظلم وزیادتی سہتی رہی اور فروری کی ایک صبح وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئی اور اپنے گھر تک پہنچ گئی۔ لیکن وہ اس بات کے لئے پریشان ہے کہ اپنا مستقبل کیسے سنوارےگی تاہم وہ انصاف کی منتظر 
ہے۔ 
سروے کے مطابق پاکستان میں ہر سال  کومل جیسی سات سو سے زاِئِد نوجوان مسیحی اور اقلیت سے تعلق رکھنے والی 
. لڑکیاں اس قسم کے واقعات کا شکار ہوتی ہیں