,

خیبر ایجنسی کی 3 مسیحی خواتین پولیس میں بھرتی

خیبر ایجنسی کی 3 مسیحی خواتین پولیس میں بھرتی

پشاور: ملکی تاریخ میں پہلی بار خیبر ایجنسی کے قبائلی علاقہ سے تعلق رکھنے والی 3مسیحی خواتین کو پولیس میں بھرتی کیا گیا ہے ۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ان تینوں خواتین کو تربیت دی جائیگی اور ان کو طور خم بارڈر پر خواتین کی تلاشی کیلئے تعینات کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ ان کو چھاپہ مار کاروائیوں میں بھی حصہ لینا ہو گا۔ 
منتخب ہونیوالی 21سالہ رفعت کا کہنا تھا کہ میں گھر نہیں بیٹھنا چاہتی تھی اور نوکری کی خواہشمند تھی ۔ درخواست دی تو منتخب ہو گئی ۔ اپنے گھرانے کی مالی مدد کر سکوں گی ۔دوسری خاتون 22سالہ مہک غفار کا 
کہنا تھا کہ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کے شوہر کی تنخواہ صرف 7000روپے ماہوار ہے جس سے گزارا نہیں ہوتا۔ ہم خاندان کا مشترکہ حصہ ہیں جس میں کل 13افراد ہیں, میری نوکری سے کچھ آمدن ہوگی جس سے گھر کا نظام اچھے سے چل جائے گا ۔ منتخب ہونیوالی تیسری مسیحی خاتون 22سالہ نائلہ جبار کا کہنا تھا کہ اس بات کی خوشی ہے کہ کمائی کر کے خاندان کی مدد کرسکوں گی ۔ کام خطرناک تو ہے مگر کیا کریں رزق کیلئے خطرہ مول لینا ہی ہوگا ۔ مخصوص قبائلی رواج کے تحت ہمیں مردوں کی طرح مضبو طی سے کام کرنا ہوگا۔

مزید خبریں پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں