,

ؔشیخو پورہ:50سالہ معذورمسیحی کوجانوروں کیطرح بےرحمی سےذبح کردیاگیا

ؔشیخو پورہ:50سالہ معذورمسیحی کوجانوروں کیطرح بےرحمی سےذبح کردیاگیا

شیخوپورہ کے علاقہ ونڈالادیال شاہ میں 3مسلمان آدمیوں نے 50سالہمعذور مسیحی کوجانوروں کیطرح  بے رحمی سے ذبح کردیا ۔
 تفصیلات کیمطابق (کرسچنر ان پاکستان) نذیر مسیح نامی 50سالہ معذور شخص کو 3مسلمان آدمیوں نے ملکر بحث کے بعد بر ی طرح بے رحمی سے ذبح کر دیا۔ یہ واقع 5اپریل کو ہوا جب مبینہ قاتلوں جن کے نام محمد حیدر , محمد نظر اور محمد آچھے گجر ہیں نے نذیرمسیح کاکھیتوں تک جاتے ہوئے پیچھا کیا اور وہاں
اس پر حملہ کر دیا۔

 ندیر مسیح ایک پراپرٹی ڈیلر تھا اور اس نے ان تینوں مبینہ قاتلوں اور ایک اور شخص کے درمیان ایک سودا کروایا تھا۔واضح ہوا ہے کہ مبینہ قاتلوں نے ایک پلاٹ خریدنے کا سود ا کیا تھا لیکن ان کی نیت یہ تھی کہ وہ پلاٹ کی رقم ادا کیئے بغیر ہتھیا لیں گے ۔ پراپرٹی ڈیلر نذیر مسیح اور خریدار وں کے درمیان گرما گرمی اور بحث شروع ہو گئی جب مبینہ قاتلوں نے ابتدائی تہ شدہ رقم جو کہ 250000تھی دینے سے بھی انکار کر دیا ۔
اسی دن شام 6بجے کے قریب نذیر مسیح کھیتوں میں گیا جہاں وہ تینوں مبینہ قاتل خریدار پہنچ گئے اور نذیر مسیح کو مارنا شروع کردیا۔ تینوں مبینہ قاتل پیشے کے اعتبار سے قصاب ہیں انہوں نے اسے پیٹا اور نیچے زمین پر گراکرجانوروں کیطرح ذبح کرنے لگے ۔ انہوں نے نذیر مسیح کی گردن کاٹ دی اور بعد میں اس کے جسم کے باقی حصوں کے بھی ٹکڑے کردیئے ۔
اس سارے عمل کے دوران قاتل یہ نعرے بھی بلند کررہے تھے کہ ’’ہم نے کافر کو ختم کردیا ‘‘۔ اس ہنگامہ پر ارد گرد کے لوگ اکھٹے ہونا شروع ہو گئے 249 جس پر تینوں قاتل ہوا میں چھر یاں لہراتے ہوئے فرار ہو گئے ۔ 
مقامی لوگوں نے قتل ہونیوالے نذیر مسیح کے خاندان کو واقع کی اطلاع دی ۔ جس پر نذیر کا بیٹا اقبال مسیح مقامی پولیس تھانے پہنچا اور پولیس سے منت کی کہ تینوں مبینہ قاتلوں کیخلاف کاروائی کریں ۔تاہم پولیس نے اس معاملے میں ہچکچاہٹ دکھائی کیونکہ تینوں مبینہ قاتل علاقہ کی بااثر شخصیات ہیں ۔بہر حال نذیر مسیح کے خاندان سے ایک پارٹی کی طرف سے رابطہ کیا جا رہا تھا کہ ننازعہ ختم کردیں اورملزمان کیخلاف ایف۔آئی ۔آر نہ کٹوائیں ۔تاہم اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کام کرنیوالے ادارہ کے ایک کارکن نے مدد کی ہے اس معاملے میں تاکہ خاندان ملزموں کیخلاف ایف۔آئی ۔آرکٹوا سکے ۔ اس کارکن کی مدد سے قاتلوں کے خلاف فیروز والا پولیس اسٹیشن میں پولیس کمپلین FIRایف آئی آر نمبر343/16پی پی سی کی دفعہ 302/324 کے تحت خاندان نے رجسٹر کروائی تھی۔ جب تک ایف۔آئی ۔آر FIRرجسٹر نہیں ہوئی تھی تب تک ملزمان کو حراست میں نہیں لیا گیا تھا۔
مزید خبریں پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
This post is Urdu translation of source, which was in English language!