یوگنڈا میں ایک 90 افراد پر مشتمل ایک گروہ نے چرچ پر دھاوا بول دیا اور چر چ میں موجود خواتین سے جنسی زیادتی کی ۔ واقعے کی تفصیلات کیمطابق یوگنڈا کے مشرقی علاقے میں واقعے ایک چرچ پر ایک گروہ نے حملہ کردیا اور چرچ میں گھس کر چرچ کے دروازے بند کردیئے۔چرچ میں اس وقت عبادت جاری تھی،چرچ میں موجود کئی مردوں کو باندھ دیا گیا اور جماعت میں موجود15 خواتین سے جنسی زیادتی کی۔ چرچ پر حملہ ایک انتقامی کاروائی کے طور پر کیا گیا۔ چرچ کے پادری پر الزاماََ کہا گیا کہ یہ مسلمانوں کو مسیحیت کی طرف لارہا ہے۔حملہ آوروں نے چرچ کی عمارت کو بھی نقصان پہنچایا۔حملہ آوروں نے مزید حملوں کی دھمکی بھی دی اور کہا کہ ہمارے لوگوں کو مسیحیت کیطرف لانے سے باز آؤ۔چرچ میں قریب 50مرد اور 30خواتین دورانِ عبادت موجود تھیں۔
حملہ آوروں نے چرچ کے پادری اور جماعت میں سے آٹھ افراد کو اپنے ساتھ لیا اور فرار ہوگئے،مقامی علاقے کے گرجاگھروں کے نگہبان نے بتایا کہ ہم نہیں جانتے کے وہ ہمارے پادری اور ان افراد کو کہاں لے گئے ہیں،ممکن ہے کہ انہیں قید میں رکھا گیا ہو یا ماردیا گیا ہو۔ چرچ کے ایک ایلڈر نے بتایا کہ حملہ آوروں کے دروازے بند کرتے وقت چند افراد باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے لیکن حملہ آوروں کے ساتھی باہر بھی موجود تھے ،چرچ کے اندر اور باہر خواتین کے کپڑے پائے گئے۔ واقعے کے رونما ہونے کے قریب دو گھنٹے کے بعد پولیس اس چرچ پر پہنچی۔
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
ٹیگز
آرزو راجا کیس اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچن ایسوسی ایشن برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بنگلہ دیش بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال خلیل طاہر سندھو دہشتگردی روتھ فاؤ زیادتی سانحہ یوحناآباد مردم شماری پاکستان مینارٹیز ٹیچرز ایسوسی ایشن پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور کامران مائیکل کرسمس کرپشن کرک گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد