لاہور دھماکہ،دہشتگرد حملے میں 16 افراد ہلاک 50 سے زائد زخمی

لاہور میں آج شام خودکش دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں قریب16جابحق جبکہ کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔جابحق ہونے والوں میں ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین بھی شامل تھے۔ دھماکی پنجاب اسمبلی کے قریب پیش آیا۔ دھماکے کی ذمہ داری دہشتگرد تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے۔
دھماکہ اس وقت پیش آیا جب کئی سو افراد اس مقام پر احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے،قریب400مظاہرین اس احتجاج میں شامل تھے اور اسی احتجاج کے دورن خودکش دھماکہ پیش آیا۔ پنجاب پولیس کے ایک ترجمان نایاب حیدر نے کہا’بظاہر تو یہ خودکش حملہ معلوم ہوتا ہے لیکن پولیس اس معاملے کی مزید تحقیقات کررہی ہے‘۔ جابحق ہونے والے میں ڈی ایس پی پرویز بٹ اور ایس ایس پی زاہد نواز گوندل بھی شامل ہیں۔
ہیلتھ منسٹر پنجاب خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ 60 سے زائد افراد اس حملے کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں،جن میں سے 11کی حالت تشویش ناک ہے۔ پنجاب پولیس کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ دہشتگرد نے بظاہر واقعے پر موجود پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا ۔حملہ اس وقت ہوا جب ڈی آئی جی مبین اس جگہ مظاہرین کیساتھ بات چیت کیلئے آئے تھے۔
وزیرِ اعظم نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے،انکا کہنا تھا کہ ہم اپنے درمیان موجود ان دہشتگردوں کیخلاف لڑائی جاری رکھیں گے اور تب تک لڑتے رہیں گے جب تک ہم خود کو آزاد اور محفوظ نہ کہہ سکیں۔