زیادتی کا شکار ہونے والی مسیحی بچی پر ملزمان کیخلاف بیان نہ دینے کیلئے پولیس کا دباؤ

جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 16سالہ مسیحی بچی پر پولیس مجرمان کیخلاف ایک خودساختہ بیان دینے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے۔ تفصیلات کیمطابق کمسن مسیحی بچی سمیرا کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا ،تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کو قانونی کاروائی سے بچانے کیلئے زیادتی کا شکار بچی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکن شہزاد خالد نے بتایا کہ 16سالہ مظلوم بچی اور اسکے خاندان پر پولیس کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ اس واقعے کو عدالت سے پرے حل کرلیا جائے۔ شہزاد خالد کیمطابق تفتیشی افسر اس معاملے میں سچ کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ ملزمان سزا سے بچ سکیں۔انکا کہنا تھا کہ ’تفتیشی افسر زیادتی کا شکار ہونے والی بچی سے زبردستی اصل حقائق سے پرے،انکی مرضی کے مطابق بیان دینے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے‘۔پولیس اس معاملے میں قانونی طریقہ کار پر عمل نہیں کررہی۔ مسیحی بچی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہیں کیا گی۔
شہزاد خالد نے اس بچی اور خاندان کیلئے دعا کی درخواست بھی کی ہے تاکہ خدا انہیں اس دباؤ کے سامنے کھڑے رہنے کی ہمت دے۔