,

مسیحی قیدیوں کو مذہب تبدیلی کے عوض ضمانت کی پیشکش کر نے والا افسر تبدیل

تفصیلات کے مطابق اینٹی ٹیررزم کورٹ میں ایک ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کو عدالت سے ہٹا دیا گیا ہے،اس وکیل نے مسیحی قیدیوں کو کہا کہ وہ اسلام قبول کرلیں اگر وہ رہا ہونا چاہتے ہیں تو۔ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سید انیس شاہ کو 30مارچ بروز جمعرات کو انکے خلاف الزام کی وجہ سے ہٹا دیا گیا ہے،سید انیس شاہ نے28مارچ کو مبینہ طور پر اینٹی ٹیررزم کورٹ میں پیش ہونے والے 42مسیحی قیدیوں کو مذہب تبدیلی کے حوالے سے یہ پیشکش کی۔ان قیدیوں پر یوحنا آباد خودکش حملوں کے بعد دو آدمیوں کو زندہ جلانے کا الزام ہے ۔
ان افراد میں سے ایک شخص آفتاب گل بھی ہیں جن کا اس کیس میں نام ہے انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ میرے سامنے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر نے نے یہ پیشکش دی تھی کہ اپنی رہائی کیلئے اسلام قبول کرلیں،آفتاب گل نے مزید بتایا کہ سید انیس نے ہم مذہب تبدیل کرنے پر مائل کرنے کی کوشش کی اور چند قرآنی آیات کی تلاوت کی۔آفتاب گل نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ اسی عہدے پر فائض ہونے والے نئے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے کوئی جانب داری کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا جو کہ قانون اور آئین کی بالادستی پر مسیحیوں کا یقین بحال ہونے میں مدد دے گا۔