مری میں قائم ایک سوبیس سال قدیم گورا قبرستان ٹوٹ پھوٹ کا شکار

مری (نوائے مسیحی) مال روڈ کے قریبی علاقے میں 120سال قدیم گورا قبرستان دیکھ بھال اور حفاظتی اقدام نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جسکی وجہ سے یہاں تباہی سا کا منظر پیش ہے۔ قبروں پر نصب قیمتی پتھر اور ماربل کے کتبے،اسٹیچو، صلیبیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں،کئی قبروں سے قیمتی پتھر چوری ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ مقامی آبادی نے قبرستان کے اردگرد مکان تعمیر کرکے قبرستان کی زمین پر قبضہ شروع کررکھا ہے۔ مری کے علاقے نمل کے گاؤں احاطہ نورخان میں انگریز دور میں بنائے گئے قبرستان میں انگریز فوج کے افسران اور انکے اہلِ خانہ مدفون ہیں۔
مقامی آبادی کیمطابق مذکورہ قبرستان 1900 ؁ میں قائم کیاگیا تھا کیونکہ مری میں وفات پانے والے برطانوی فوجی افسران اور انکے اہلِ خانہ کی میتوں کو انگلستان لے جانا ممکن نہیں تھا۔ قبرستان میں 14اکتوبر1905میں فوت ہونے والے چارلس اتھر شرف کی قبر کا کتبہ ،12اگست1907میں فوت ہونے والے جیم کارلٹ والٹ کی قبر کا قطبہ،انگیریز فوج کے کرنل بی مرچنٹ کی 1908میں فوت ہونے والی بیوی ہیلن کارلٹن کی قبر،انگریز میجر ای والنٹ کی 20مئی 1909کو فوت ہونے والی بیوی ول شائر کی قبر کا کتبہ،1914میں فوت ہونے والے کیپٹن ارنسٹ فریئر ویکفلیڈ کی قبر سمیت سینکڑوں قبریں شکستہ حالت میں اب بھی موجود ہیں۔ ان قبروں پر انتہائی قیمتی سنگِ مرمر،مورتیاں،صلیبیں اور دیگر نایاب پتھر موجود ہیں تاہم بیشتر قبروں کی حالت انتہائی شکستہ حال اور خراب ہوچکی ہے ۔ مقامی انتظامیہ،محکمہ ٹورزم ڈویلپمنٹ پنجاب اور آثارِ قدیمہ کے حکام کی جانب سے قبرستان کی حفاظت اور دیکھ بھال کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے قبریں زبو حالی میں ختم ہورہی ہیں جبکہ کئی مقامات سے قیمتی پتھر غائب ہوچکے ہیں۔ مقامی مسیحیوں کی جانب سے اس قدیم قبرستان کی مناسب دیکھ بھال کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔