امریکہ میں کنسٹرٹ کے دوران فائرنگ 58 جاں بحق 500 کے قریب زخمی

امریکی شہر لاس ویگاس میں منعقدہ ایک میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ سے 58 افراد ہلاک اور 500 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔کنسرٹ میں موسیقی جاری تھی کہ 32 ویں منزل سے ایک مسلح شخص نے شرکاء پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔اس سے بھگڈر مچ گئی اور حملہ آور جان بچانے کے لئے بھاگتے ہوئے افراد کو بھی نشانہ بناتا رہا۔لاشوں اور متاثرہ افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ امریکی پولیس نے تاحال اس حملے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار نہیں دیا۔پولیس اور ایف بی آئی نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ریاست نواڈا کے حکام نےاپنے جاری کردہ ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ منڈالے بے کیسینو اور ہوٹل کے احاطہ میں کنسرٹ جاری تھا جہاں ایک مسلح شخص نے فائرنگ کی جس سے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔حملہ آور کو پولیس نے ہلاک کردیا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ حملہ آور مسلسل فائرنگ کرتا رہا جس سے کئی افراد نے موقعہ پر ہی دم توڑدیا۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خوفزدہ شائقین جان بچانے کے لیے کنسرٹ کو چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں جب کہ پیچھے سے فائرنگ اور گولیوں کی ترتراہٹ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ حکام نے لاس ویگاس ائر پورٹ کو بند کرتے ہوئے پروازوں کا رخ بھی موڑ دیا ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ہوٹل کی تلاشی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
دہشتگرد تنظیم داعش کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی گئی ہے۔