کانونٹ آف جیز اینڈ میری کے کلفٹن کیمپس کی تعمیر کا کام روک دیا گیا

کراچی کے پوش علاقے کلفٹن بلاک 5 میں واقع وسیع وعریض رقبہ پر تعمیر ہونے والے کانونٹ آف جیز اینڈ میری کے نئے کیمپس کا تعمیراتی کام روک دیا گیا ہے۔اس کیمپس کے تعمیراتی کام کا افتتاح سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے گذشتہ ماہ اپریل کی 25 تاریخ کو کیا تھا۔انہوں نے یہاں علامتی کھدائی کے بعد سنگ بنیاد کی نقاب کشائی بھی کی تھی۔اب نامعلوم افراد کی جانب سے اس سنگ بنیاد کو توڑ دیا گیا ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق تعمیراتی کام رکوائے جانے کہ وجہ سندھ کی ایک بااثر سیاسی شخصیت بتائی جاتی ہے۔معیاری تعلیم کی فراہمی کے کانونٹ جیز اینڈ میری کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئے کیمپس کی تعمیر سے قبل ساری قانونی کارروائیاں مکمل کی گئیں تھیں۔کراچی ترقیاتی ادارے،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے اجازت ناموں کی کاغذی کارروائی بھی مکمل کرلی گئی تھی۔

کانونٹ انتظامیہ کے پاس اس بارے میں دستاویزی ثبوت بھی موجود ہیں۔سندھ حکومت کی جانب سے بظاہر کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی کہ کام کیوں رکوایا گیا ہے لیکن 5000 ہزار گز کے ایک رقبہ کو کانونٹ کو دئیے جانے پر ایک اعلیٰ سیاسی شخصیت کے تحفظات سامنے آئے ہیں۔کانونٹ انتظامیہ نے اس پر حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے مگر کوئی بھی اس بارے میں بات کرنے پر تیار نہیں ہے۔اعلیٰ سرکاری افسران نے اس خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ کمشنر کراچی اور ضلع جنوبی کے ڈپٹی کمشنر نے اس بارے میں بات کرنے سےگریز کیا۔یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب موجودہ پیپلز پارٹی کی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرنے کو ہے اور 31 مئی کے بعد ختم ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی سابق چیئرہرسن سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کانونٹ آف جیز اینڈ میری کی طالبہ تھیں۔اس بات پر افسوس ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان کی سابق مادر علمی کے ساتھ اس قسم کا سلوک پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں کیوں کیا جارہا ہے۔