مصرمیں چرچ حملوں میں ملوث 6 خودکش بمبارگرفتار

مصرکی سیکیورٹی فورسز نے ایک کامیاب آپریشن کے دوران چرچ پرحملوں میں ملوث دو خواتین سمیت 6 خود کش حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا۔پولیس نے ہفتے کے روزچرچ پر کیے گئے ناکام حملے میں ملوث ملزمان کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔یہ گرفتاریاں انٹیلی جنس اداروں کے تعاون سے چھاپہ مار کارروائی کے دوران عمل میں آئیں۔قاہرہ پولیس کےچھاپے کے دوران دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اورآتش گیر مواد بھی برآمد ہوا ہے جب کہ خود کش حملوں میں استعمال ہونے والی 6 بارود سے بھری جیکٹس بھی برآمد ہوئی ہیں۔چرچ حملے کا مرکزی ملزم 29 سالہ عمرمصطفیٰ دہشت گرد سیل کا انچارج ہے اورتربیت یافتہ خود کش بمباروں کی کھیپ تیار کرنے کی ذمہ داری بھی اسی شخص کی ہے۔

عمر مصطفیٰ کے دہشت گرد سیل ہی کے ایک خود کش بمبار نے ہفتے کے روزورجن میریزچرچ پرناکام حملہ کیا تھا۔واضح رہے کہ قالیوبیہ چرچ میں ہفتے کے روز منعقدہ ایک دعائیہ تقریب کو دہشت گرد نشانہ بنانے چاہتے تھے تاہم سیکیورٹی فورسز کے روکنے پر ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا تھا۔سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے چرچ میں موجود لوگ محفوظ رہے تھے۔