پاسبان نے پیرس چرچ آتشزدگی کے دوران یسوع مسیح کا کانٹوں کا تاج بچا لیا

سوموار کے روز پیرس کے نٹور ڈیم چرچ میں شدید آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد تمام لوگوں کو گرجے سے باہر نکال لیا گیا تو اچانک چرچ کے پادری جین مارک فارنئیر جلتے ہوئے چرچ میں بھاگتے ہوئے داخل ہو گئے۔ جین مارک نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر یسوع مسیح کا تھرون کراؤن (کانٹوں کا تاج) کو جلنے سے بچا لیا اور باحفاظت باہر لے آئے۔ یہ تاج یسوع مسیح نے اس وقت پہن رکھا تھا جب انہیں مصلوب کیا گیا, یہ تاج قسطنطنیہ کے حکمران نے 1238ء میں پیرس کے بادشاہ لوئس xi کو تحفے میں دیا تھا۔

نٹور ڈیم چرچ کے پادری جین مارک فارنئیر کا تعلق جرمنی سے ہے۔ وہ 7سال تک فوج میں بھی رہے اورانہوں نے 2004 سے 2008 تک افغانستان مین طالبان کے خلاف جنگ مین بھی حصہ لیاجہاں ان کے 10ساتھی مارے گئے تھے تاہم وہ اکیلے زندہ بچے، اس کے بعد وہ جرمنی مین پادری بنے اور پھر وہ پیرس آ گئے جہاں 2015 میں ایفل ٹاور کے نزدیک ایک دہشت گرد حملے کے دوران انہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر زخمیوں کو محفوظ مقام پہ منتقل کیا۔
اب سوموار کے روز نٹور ڈیم چرچ میں آگ لگنے کے بعد وہ دوبارہ چرچ کے اندر گئے اور یسوع مسیح کا تاج نکال کر باحفاظت باہر لے آئے۔ ان کی اس بہادری کو بہت زیادہ سراہا جا رہا ہے۔