,

گجرات: مسیحی لڑکی مذہبی توہین کے الزام سے بال بال بچ گئی

گجرات: مسیحی لڑکی مذہبی توہین کے الزام سے بال بال بچ گئی

Read in English – Gujrat, Pakistan: A Christian girl narrowly escapes flying into the face of danger after blasphemy accusations.

پنجاب کے ضلع گجرات میں سونیا نامی مسیحی لڑکی مذہبی توہین کے الزام سے بال بال بچ گئی، سونیا پر ایک مسلمان خاتون کی جانب سے توہینِ مذہب کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ تاہم مسیحی لڑکی کو توہین کے الزام میں مبتلا کرنے کی کوشش کو مقامی پولیس افسر نے احسن طریقے سے سنبھالا۔
تفصیلات (آن لائن) کے مطابق 16 مئی بروز سوموار کو کمہار برادری سے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان خاتون نے سونیا نامی مسیحی لڑکی پر مذہبی توہین کے الزام لگا کر بات کو پھیلانا شروع کردیا۔ الزام تراشنے والی خاتون نے کہا کہ سونیا جس پینافلیکس کو نیچے زمین پر بچھا کر بیٹھی تھی اس پر حاجی محمد لکھا ہوا تھا،خاتون اس فلیکس کو نیچے بچھا کر اس پر بیٹھنے کی وجہ سے سونیا پر توہینِ مذہب کے الزامات لگانے لگی۔ سونیا کپڑے سلائی کرنے کا کام کرتی ہے اور الزام لگانے والی خاتون اس کی کلائنٹ ہے۔
Blasphemy cases against Pakistani Christiansالزام لگانے والی اس خاتون نے جلد ہی اس افواہ کو پھلا دیا اور مسلمانوں کا ایک بڑا گروہ مقامی مسلمان علماء سمیت سونیا کے گھر کی جانب مارچ کرنے لگا،صورتحال تب کشیدہ ہوگئی جب اس گروہ کی جانب سے انتقامی کاروائی اور غصہ کے آثار ظاہر ہونے لگے۔

مقامی پولیس افسر ایس۔ایچ۔او غلام عباس اس جگہ پر پہنچے اور تنازعہ کو حل کرنے کیلئے اس معاملے میں مداخلت کی۔انہوں نے دونوں فریقین کو پولیس تھانے میں بلایا اور ان پر زور دیا کہ وہ پرامن رہیں ،انہوں نے واقعے کی تحقیقات کیں اور تحقیقات کی بنا پر سونیا کو بے قصور پایا کیونکہ تمام الزامات بے بنیاد تھے۔