واشنگٹن (سوشل میڈیا نیوز) امریکی وزارتِ انصاف نے یہ چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ 17سالہ امریکی نوجوان نے پاپائے اعظم فرانسس کو جان سے مارنے کی منصوبہ بندی کا اعتراف کیا ہے،حکام کے مطابق امریکی نوجوان نے پوپ فرانسس کو جان سے مارنے کا منصوبہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔
نوجوان کا نام سینٹوس کولن ہے جسکا تعلق نیوجرسی سے ہے،اپنے بیان میں اسکا کہنا تھا کہ اپنے اس منصوبے پر 2015میں پوپ فرانسس کے دورہِ امریکہ کے دوران عمل کرنا چاہتا تھا۔ تحقیقات کے دوران اس نے یہ انکشاف کیا ہے کہ اسکی یہ کاروائی دہشتگرد گروہ داعش کی حمایت میں ہونا تھی،اس سلسلے میں ملزم اپنے لئے احمد شکور کا استعمال کرتا رہا۔ رپورٹ کے مطابق ملزم نے 27ستمبر2017میں فلادفیا میں ایک مذہبی تقریب کے دوران پوپ فرانسس کو ہلاک کرنے اور دھماکہ خیز مواد کے استعمال کیلئے ایک ماہر نشانہ باز کی مدد لی تھی،تاہم نشانہ باز درحقیقت امریکی خفیہ ایجنسی ایف ۔بی۔آئی کا ایجنٹ تھا۔
کولن کو حملے کے مقررہ دن سے 12روز قبل گرفتار کرلیا گیا تھا ،کولن نے اعتراف کرلیا کہ وہ ایک دہشتگرد تنظیم کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے الزام میں بھی ملوث رہا ہے
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
ٹیگز
آرزو راجا کیس اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچن ایسوسی ایشن برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بنگلہ دیش بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال خلیل طاہر سندھو دہشتگردی روتھ فاؤ زیادتی سانحہ یوحناآباد مردم شماری پاکستان مینارٹیز ٹیچرز ایسوسی ایشن پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور کامران مائیکل کرسمس کرپشن کرک گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد