اسلامی عسکریت پسندوں کے فرقہ وارانہ تشدد کیخلاف فرقہ وارانہ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قاہرہ کے مصری مسیحیوں نے مسلمان پڑوسیوں کے لئے رمضان میں سحر و افطار میں مفت کھانے کا انتظام کیا ہے۔اس طرح کی تقریبات ہر سال مصر میں منعقد کی جاتی ہیں لیکن داعش کے حملوں کے نتیجے میں اس سال اس تقریب میں مسیحیوں کی جانب سے مزید گرم جوشی دکھائی گئی،جس کے نتیجے میں عسکریت پسندوں کی اس فرقہ وارانہ تقسیم کو مسترد کیا گیا۔
داؤد ریاد نامی ایک مسیحی شخص نے گزشتہ ہفتے اپنے گھر کے قریب ٹیبل سیٹ کیئے اور گھر میں بنا کھانا افطار میں مسلمانوں کیلئے میز پر سجایا تاکہ وہ اپنے روزے کھول سکیں۔ایک مسلم رہائیشی طارق علی نے بتایا کہ میرے لئے یہ حیرانی کی بات تھی جب میزبان نے مجھے بچوں سمیت دعوت دی۔ انہوں نے گلی میں مسیحی یا مسلمان میں امتیاز کیئے بغیر میز لگایا اور ہر کسی کو دعوت دی کہ وہ آکر اپنا روزہ کھول لیں۔
اس علاقے میں کئی مسیحی خاندان روزانہ کی بنیاد پر ایسی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔ کاپس مسیحی مصر کی کل آبادی کا دسواں حصہ ہیں ۔اس علاقے میں داعش کے مسلح افراد نے کاپس مسیحیوں کے ایک وفد پر حملہ کیا جس میں قریب29افراد کے جابحق ہونے کی خبریں سامنے آئیں تھیں،اس حملے کے بعد کئی گرجا گھروں پر حملوں کے واقعات رونما ہوئے جسکی ذمہ داری ان عسکریت پسندوں نے قبول کی تھی۔

ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
- قبائلی ضلع کی پہلی مسیحی خاتون پولیس انچارج
- تشدد، انتہاپسندی اور اندھی جنونیت کیلئے مذہب کا استعمال بند کیا جائے: پوپ فرانسس
- جڑانوالہ: 10مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری: آئی جی پنجاب
- ساہیوال: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی نوجوان گرفتار
- جڑانوالہ میں متاثرہ مسیحی خاندانوں کو فی کس 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد