صوبائی وزیر اقلیتی امور ہری رام کشوری لال نے مکلی ضلع ٹھٹھہ سے ہندو طالبہ کے مبینہ اغوا کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ٹھٹھہ شبیر سیٹھار سے فون پر رابطہ کیا۔ اس موقع پرصوبائی وزیر اقلیتی امور نے پولیس کو ہدایت دی کہ طالبہ کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ طالبہ کے خاندان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں, انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔
صوبائی وزیر اقلیتی امور ہری رام کشوری لال کاکہنا تھاکہ سندھ میں کم عمر ہندو بچیوں کے اغوا اور زبردستی مذہب تبدیل کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات افسوسناک ہیں۔سندھ ہماری دھرتی ماں ہے، ہندوؤں کے خلاف منظم سازشیں ناکام ہوں گی۔ صوبائی وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ سندھ حکومت متاثرہ خاندان کے ساتھ ہے اور ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ ایس ایس پی ٹھٹھہ نے صوبائی وزیر کو بتایاکہ واقعہ کی ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے۔اور تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ طالبہ کو جلد بازیاب کرلیاجائیگا

ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
- قبائلی ضلع کی پہلی مسیحی خاتون پولیس انچارج
- تشدد، انتہاپسندی اور اندھی جنونیت کیلئے مذہب کا استعمال بند کیا جائے: پوپ فرانسس
- جڑانوالہ: 10مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری: آئی جی پنجاب
- ساہیوال: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی نوجوان گرفتار
- جڑانوالہ میں متاثرہ مسیحی خاندانوں کو فی کس 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد