مصر کے ایک چرچ میں آتشزدگی سے 41 افراد شہید

مصری دارالحکومت قاہرہ کے ایک چرچ میں آج اتوار 14 اگست کو آگ لگنے کے سبب 41 افراد شہید ہو گئے ہیں۔ یہ بات چرچ انتظامیہ کی طرف سے بتائی گئی ہے۔ دوسری طرف مصر کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اس سبب 55 دیگر زخمی بھی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ دارالحکومت قاہرہ کے شمال مغربی حصے امبابا میں واقع ابوسفین نامی چرچ میں آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

قاہرہ کے آگ بجھانے والے محکمے کی طرف سے تاہم بتایا گیا ہے کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔
قبل ازیں خبر رساں ادارے روئٹرز سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ ابوسیفین چرچ میں یہ آگ بجلی کے نظام میں خرابی کے سبب اس وقت لگی جب وہاں پانچ ہزار کے قریب افراد عبادت میں مصروف تھے۔

آگ لگنے کی وجہ سے بھگڈر مچ گئی جو جانی نقصان کی وجہ بنی۔ روئٹرز نے ہلاکتوں کی تعداد 35 جبکہ زخمیوں کی تعداد 41 بتائی ہے۔
قبطی مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑی مسیحی برادری ہے۔ مصر کی کُل 103 ملین کی آبادی میں کم از کم 10 ملین قبطی مسیحی شامل ہیں۔

مصر میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران آگ لگنے کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔ مارچ 2021ء میں قاہرہ کے مشرقی مضافاتی علاقے میں واقع ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں آگ لگنے کے سببکم از کم 20 افراد مارے گئے تھے۔

2020ء میں دو مختلف ہسپتالوں میں آگ لگنے کے واقعات پیش آئے جن کے نتیجے میں کووڈ انیس کے مرض میں مبتلا 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔