وزیراعظم کا جڑانوالہ میں چرچ اور مسیحی برادری کو نشانہ بنانے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم


نگراں وزیراعظم انوار الحق کا فیصل آباد میں توہین قرآن کے الزام میں مسیحی برادری کے گھروں اور گرجا گھروں پر حملوں اور املاک نذر آتش کیے جانے کے واقعات پر ردعمل سامنے آگیا۔

نگران وزیراعظم نے بیان میں کہا کہ فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کے مناظر دیکھ کر میں پریشان ہوں، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ مجرموں کو پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لائیں، یقین رکھیں کہ حکومت پاکستان برابری کی بنیاد پر اپنے شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ دوسری جانب سیاسی جماعتوں کے قائدین نے جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ سے امن و امان کے فوری قیام کا مطالبہ بھی کیا۔

‎سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا جڑانوالہ میں چرچ کی بے حرمتی، مسیحیوں کے گھر جلانے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت ‎ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا تھا، ایسے محسنوں کے ساتھ یہ رویہ انتہائی قابل افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‎ مسیحی برادری نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے لئے خون دیا ہے، ہم یہ قربانیاں اور وطن کی خدمت ہرگز نہیں بھول سکتے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جڑانوالہ میں جو ہورہا ہے ‎ایسے اقدامات کی اسلام، آئین اور قانون اجازت نہیں دیتا،‎علماء اور مشائخ عظام قرآن و سنت کے منافی ایسے قابل نفرت اقدامات کی بھرپور مذمت کریں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ ‎پوری قوم کے لئے قابل مذمت، باعث افسوس اور باعث ندامت ہے، پنجاب حکومت نذر آتش کئے گئے چرچ اور گھروں کی بحالی کے اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‎ایک بار پھر سانحہ 9 مئی کی یاد تازہ ہوگئی ہے اور قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔