دہلی میں چرچ پر انتہاپسندوں کا حملہ،چرچ اور بائبل کی بیحرمتی

بھارتی دارالحکومت دہلی میں تقریباً 20 انتہاپسندوں کا ایک گروپ “جے شری رام” کا نعرہ لگاتے ہوئے ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کی اور چرچ ارکان پر حملہ کردیا۔

اسکرول کی خبر کے مطابق چرچ کے پادری ستپال بھاٹی نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ حملہ اتوار کی صبح تقریباً 10:40 پر ایک دعائیہ اجلاس کے دوران ہوا۔ پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ہجوم نعرے لگاتے ہوئے چرچ میں داخل ہوا اور خواتین سمیت چرچ کے افراد پر لاٹھیوں سے حملہ کردیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ہجوم نے چرچ کی بیحرمتی کی اور بائبل کو پھاڑنے کی کوشش کی۔وہیں بھاٹی نے کہا کہ ہجوم نے ہمیں مارنے سے قبل چرچ کے باہر گھسیٹ کر لے گئے۔

ڈیموکریسی نیوز انڈیا کی طرف سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں موسیقی کے آلات کی بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ مسیحی برادری کے ارکان نے الزام لگایا کہ چاقو کا استعمال کرتے ہوئے ڈرم پھاڑے گئے۔

اتوار کی صبح کچھ ہندو تنظیموں کے ارکان دہلی کے ایک چرچ میں گھس گئے، اس میں توڑ پھوڑ کی اور احاطے کے اندر نعرے لگائے، پولیس کی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے چرچ میں ہنگامہ کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے اور احتیاطی تدابیر کے طور پر چرچ میں سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

حملے میں ملوث ہندو تنظیموں کا الزام ہے کہ شمال مشرقی دہلی کے طاہر پور میں واقع سیون پرتھنا بھون میں عبادت کی آڑ میں ہندو مذہب سے متعلق قابل اعتراض بیان دیا جارہا تھا۔