,

بلوچستان میں پہلی مسیحی خاتون اسسٹنٹ کمشنر

بلوچستان میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی ماریہ شمعون کی کہانی عزم اور خود اعتمادی کی طاقت کی لازوال مثال پیش کرتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماریہ ایک سرکاری ملازم کے سفید پوش گھرانے میں پیدا ہوئی،ماریہ شمعون کو زندگی میں متعدد مالی اور ذاتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا،مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود، ماریہ کا غیرمتزلزل عزم کبھی نہیں ڈگمگایا،ماریہ شمعون نے اپنے زندگی کا مقصد عوامی خدمت میں کیریئر بنانا طہ کررکھا تھا، پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں پانچ بار ناکام ہونے کے بعد بھی ماریہ بے مثال حوصلے کے ساتھ ڈٹی رہیں،ماریہ کے خوابوں کا انتھک تعاقب اس وقت رنگ لایا جب اس نے اپنی چھٹی کوشش میں پہلی پوزیشن حاصل کی،ماریہ شمعون کا شاندار سفر بہت سے لوگوں کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔

ماریہ شمعون کا کہنا ہے کہ ہر ناکامی کے بعد میری ذات یہ سوال کرتی تھی کہ مجھے آگے بڑھنا چاہیئے یا کچھ اور کرلینا چاہیے؟میں جانتی تھی کہ اگر میری منزل بڑی ہے تو مجھے اپنا حوصلہ چھوٹا نہیں کرنا اور مجھے آخری قدم تک جانا ہے،2016 سے شروع ہوا یہ سفر 2021 میں جب کامیابی پر ختم ہوا تو میں سمجھتی ہوں کہ میری کامیابی کا راز میرا ہمت نہ ہارنا ہے۔

ماریہ شمعون نے مزید کہا کہ میں پاکستان کی شکرگزار ہوں کہ اس کی وجہ سے میری پہچان، عزت اور یہ وقار ہے،اگر آپ محنت کریں اور اپنے حوصلوں میں مضبوط رہیں تو آپ پاکستان میں بہت کچھ کرسکتے ہیں،ماریہ نے اپنی راہ کی تمام رکاوٹیں توڑ دیں اور بلوچستان میں پہلی مسیحی خاتون اسسٹنٹ کمشنر بن کر تاریخ رقم کی۔