اسرائیل حماس جنگ ۔۔۔ پوپ فرانسس کا امریکی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ

امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان جنگ کے بارے میں مسیحی پوپ فرانسس سے فون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے اس جنگ کے پھیلاو کو روکنے پر بات کی تاکہ علاقے کو محفوظ رکھا جا سکے۔

صدر جوبائیڈن مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کے لیے جاری کام پر بھی گفتگو کی ہے۔ اس سے قبل ویٹیکن کی طرف سے کہا گیا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ پوپ کی بیس منٹ تک فون پر بات ہوئی۔ جس میں عالمی امن کے لیے راستے تلاش کرنے پر بات ہوئی۔

اس موقع پر حماس کی طرف سے اسرائیل پر حملوں کی صدر جوبائیڈن نے مذمت کی اور غزہ میں سویلینز کو محفوظ بنانے پر بات کی۔

دونوں کی بات چیت میں امریکی صدر کا اسرائیل کا دورہ بھی زیر بحث آیا اور غزہ میں انسانی بنیادوں پر خوراک و ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی ترسیل کے لیے کوششوں کا ذکر کیا گیا۔ خیال رہے پوپ فرانسس متعدد بار حماس کے پاس موجود اسرائیلی مغویان کی رہائی کا مطالبہ کیا جا چکا ہے۔

اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ بلینکن نے کہا تھا کہ دو امریکی شہریوں کی رہائی کے بعد امریکہ امید کرتا ہے کہ حماس کی طرف سےمزید مغویان کو بھی رہائی ملے گی۔

امریکی صدر سے فون پر ہونے والی بات چیت سے پہلے پوپ نے پیٹرز اسکوائر میں جمع ہونے والے ہجوموں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ کی سنگین صورت حال پر رنجیدہ ہیں۔ جہاں ایک ہسپتال اور یونانی آرتھوڈاکس گرجے کو بھی بمباری کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

پوپ فرانسس نے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا ‘ بھائیو ! یہ روک دو ۔’ دوسری جانب اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام کے سربراہ نے غزہ میں صورت حال کو بد ترین تباہی قرار دیا ہے۔