مردان(نوائے مسیحی) کینٹونمنٹ بورڈ کے پندرہ مسیحی گھر جو کے تعصبانہ رویے کی زذ میں آگئے،مردان کینٹونمنٹ کی کچی بستی جہاں قریب بیالیس گھر آباد ہیں جبکہ پندرہ گھر مسیحیوں کے ہیں۔ یہاں پر زبردستی غصے کی پاداش میں مسیحیوں کے گھروں کو خالی کروایا گیا،مسیحیوں کیساتھ ہی کیوں سوتیلی ماں کے جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔
نہ کوئی مسیحی سیاسی یا مذہبی رہنما سامنے آیا ،نہ ہی کسی فلاحی ادارے نے کسی قسم کی مدد کی،بے گھر مسیحی آج بھی کسی مددگار کے منتظر ہیں کہ کوئی بے آسراؤں کی دادرسی کرے اور انکی آواز بنے کہ کب تک مسیحیوں کیساتھ ایسا سلوک کیا جاتا رہے گا۔
کسی کو بھی ہماری حالت پر ترس نہیں آرہا گھروں کو تالے لگا دیئے گئے ہیں اور سامان باہر گلیوں میں رکھ دیا گیا ہے۔ متاثرہ افراد کا کہنا تھا کہ ہم کیا انسان نہیں جو ہرکوئی ہم مسیحیوں پر ظلم کرنا ثواب سمجھتا ہے۔