,

آئی جی پنجاب پولیس نے کرسچن ٹاؤن فیصل آباد میں پولیس کے ہساتمک طرزِ عمل کا نوٹس لے لیا

آئی جی پنجاب پولیس نے کرسچن ٹاؤن فیصل آباد میں پولیس کے ہساتمک طرزِ عمل کا نوٹس لے لیا

آئی جی پنجاب پولیس (آن لائن) مشتاق سکھویرا نے پولیس کے مسیحیوں کیخلاف ہساتک طرز عمل کا نوٹس لے لیا۔ فیصل آباد کے علاقے کرسچن ٹاؤن میں 19 مئی کو پولیس نے گرجا گھر کے باہر سے مسیحیوں کو حراست میں لے لیا جو کہ عبادت میں شرکت کرنے آئے تھے۔ پولیس نے کچھ مسیحیوں سمیت سابقہ ممبر پنجاب اسمبلی کمال چغتائی کو گرفتار کرلیا،جن میں مسیحی خواتین بھی شامل تھیں۔ ان گرفتار مسیحیوں کیخلاف دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئیں۔

مسیحی لیڈر ان کے ایک وفد جن میں سابق رکن پنجاب اسمبلی کمال چغتائی، ممبر پنجاب اسمبلی شکیل آئیون، سابق ایم پی اے طاہر نوید چوہدری،ریورنڈ فادر پاسکل، مس طاہرہ انجم، ریورنڈ بشیر خورشید،ایڈوکیٹ شرافت گل، داؤد نویس، ایڈوکیٹ فیصل الیاس اور دیگر نے آئی جی پنجاب پولیس کے دفتر میں ان سے ملاقات کی اور انہیں مکمل واقع کی صورتحال سے آگاہ کیا کہ کیسے مسیحیوں کیخلاف پولیس نے ہساتمک طرزِ عمل اختیار کیا۔ آئی جی پنجاب پولیس نے قصورواروں کیخلاف کاروائی اور واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کرنے کا یقین دلایا۔
گلبرگ پولیس تھانے کی نفری نے دوسرے کچھ تھانوں کے اہلکاروں کیساتھ مل کر 19 مئی کو مسیحیوں کیخلاف علاقے کرسچن ٹاؤن میں چھاپہ مارا،پولیس نے کرسچن لائف منسٹریز چرچ کے باہر سے مسیحیوں کو حواست میں لے لیا۔ پولیس کی جانب سے مزید ایسی کاروائیوں کے ڈر سے کئی لوگ اپنے گھروں سے چلے گئے،پولیس نے سابق ایم پی اے کامران چغتائی اور دیگر کیخلاف دہشتگردی کا جھوٹا کیس بنا کر شدید غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنا یا۔