کامران مائیکل سے جنیوا کانفرنس میں انسانی حقوق اور اقلیتوں سے متعلق سخت سوالات

جنیوا: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل جوجنیوا میں ایک سرکاری وفد کے ہمراہ جی ایس پی پلس کانفرنس میں نمائندگی کے لئے آئے ہوئے ہیں ان کو یہاں اپنے مئوقف کے دفاع میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر سے مندوبین نے سخت سوالات کئے جن کا وہ بمشکل تسلی بخش جواب دے پائے۔ کانفرنس کے شرکاء نے ان کے اس استدلال کو یکسر مسترد کردیا کہ پاکستان میں انسانی حقوق اور اقلیتوں سے سلوک میں قدرے بہتری آئی ہے۔کامران مائیکل سے سوال پوچھے گئے کہ انہوں نے کانفرنس کے منظور کردہ چارٹر پر کس حد تک عمل درآمد کروایا جس پر وہ کوئی مطمئن کرنے والا جواب نہ دے سکے۔ کانفرنس کے مندوبین نے وفاقی وزیر کے سامنے متعدد واقعات کی روشنی میں سوال کئے اور دریافت کیا کہ جی ایس پی کا حامل ہونے کا ایک ملک کیسے اس کی پالیسوں اور چارٹر کی نفی کرسکتا ہے۔جی ایس پی پلس کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے ملزمان کو بھانسیاں دینے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ خیال رہے کہ کانفرنس مجرموں کو پھانسی کی سزاء دینے کی سخت مخالف ہے۔کانفرنس میں انسانی حقوق کے حوالہ سے مختلف اداروں کی پاکستان کے بارے میں جاری کردہ رپورٹوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ (آگاہی نیوز)

One response

  1. fida Avatar
    fida